آیت تطہیر میں “یطهرکم” کے لفظ کا کیوں استعمال کیا گیا ہے جب کہ ہم جانتے ہیں کہ معصومین ابتداءِ خلقت سے ہی بے عصمت کے درجہ پر فائز ہیں؟