امام زمانہ (عجل) کی خدمت میں ہمارے اعمال پیش کیے جانے کا ذکر قرآن کی کس آیت میں ہے؟

سوال
سلام علیکم

امام زمانہ علیہ السلام کے سامنے شیعوں کے اعمال کو پیش کرنے سے متعلق سوال نمبر 7749 کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ قرآن میں اس کا ذکر ہے آپ کی اس سے مراد قرآن کی کون سی آیت ہے؟ اور روایات کا منبع و ماخذ  بھی بتائیں؟

جواب

آیت اللہ سید علی حسینی میلانی مدظلہ

باسمہ تعالیٰ

السلام علیکم

آیت اللہ سید علی حسینی میلانی کا ائمہ

سورہ توبہ کی آیت مبارکہ 105: “وَقُلِ اعْمَلُوا فَسَيَرَى اللَّهُ عَمَلَكُمْ وَرَسُولُهُ وَالْمُؤْمِنُونَ ۖ وَسَتُرَدُّونَ إِلَىٰ عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَيُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ”/”اور پیغمبر کہہ دیجئے کہ تم لوگ عمل کرتے رہو کہ تمہارے عمل کو اللہ رسول اور صاحبانِ ایمان سب دیکھ رہے ہیں اور عنقریب تم اس خدائے عالم الغیب والشہادہ کی طرف پلٹا دئیے جاؤ گے اور وہ تمہیں تمہارے اعمال سے باخبر کرے گا۔”

“الْمُؤْمِنُونَ” سے مراد ائمۂ اطہار کو لیا گیا ہے۔ مراجعہ فرمائیں: تفسیر کنز الدقائق ۴ / ۳۱۴ ـ ۳۱۸۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے