کیوں دیگر ادیان کے پیروکار دوسرے ادیان کو اختیار کر سکتے ہیں اور ایمان لا سکتے ہیں، جبکہ اسلام میں ایسا کرنے والا مرتد قرار دیا جاتا ہے؟
میرے بھائی نے مسیحیت اختیار کر لیا ہے، میری کیا ذمہ داری ہے؟ کیا مجھے اس کے ساتھ تعلق ختم کر لینا چاہیے؟
وہ لڑکی جو نو سال کی ہو چکی ہے، کب سے اپنے مال (جیسے کہ وہ تحائف جو اسے نو سال ہونے سے پہلے دی گئی ہیں) میں تصرف کر سکتی ہے؟
میرے دوست نے کہا کہ ایک عالم شخص نے فلاں مرجع کو سب سے زیادہ علم والا (اَعْلم) سمجھا ہے، کیا یہ ہمارے لیے حجت ہے؟
کیا انسان تمام شرعی مسائل میں اپنے مرجع تقلید اور دوسرے مراجع تقلید کا خیال رکھتے ہوئے عمل کرسکتا ہے یا نہیں؟