احتلام کیا ہے؟ کب کہا جاتا ہے کہ فرد محتلم ہو چکا ہے؟ اس کا حکم کیا ہے؟ کیا یہ اچھا ہے یا برا؟

سوال:
احتلام کیا ہے؟ کب کہا جاتا ہے کہ فرد محتلم ہو چکا ہے؟ اس کا حکم کیا ہے؟ کیا یہ اچھا ہے یا برا؟

جواب
آیت اللہ سید علی حسینی میلانی مدظلہ
باسمہ تعالیٰ
السلام علیکم
جب کوئی انسان بلوغ کی عمر کو پہنچتا ہے تو اس کے جسم میں منی پیدا ہونے لگتی ہے، اور جب منی کی تھیلیاں بھر جاتی ہیں تو یہ غیر ارادی طور پر نیند میں خارج ہو جاتی ہیں، جسے احتلام کہتے ہیں۔ منی کے نکلنے پر انسان پر غسل جنابت واجب ہو جاتا ہے۔ چونکہ منی کا نکلنا غیر اختیاری ہوتا ہے، اس لیے اسے اچھا یا برا نہیں کہا جا سکتا اور یہ انسان کے لیے عیب نہیں ہے، بلکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ انسان بلوغ کی حالت میں ہے۔ ہاں، یہ جائز نہیں ہے کہ انسان اپنی شہوت کو اس حد تک بڑھائے کہ اس سے منی خارج ہو جائے، اور جب تک انسان شادی کرنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو، اسے عفت و پاکدامنی کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے