سوال
سلام علیکم
آپ کا مخلص
شیخ صدوق کی کتاب توحید میں ہے کہ امام باقر علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ کیا خدا کو شئی کہنا جائز ہے؟ حضرت نے فرمایا ہاں، ایسا کرکے اسے دو سرحدوں سے دور کردیں گے: تعطیل کی سرحد اور تشبیہ کی سرحد۔
پچھلے صفحات میں راوی امام کاظم علیہ السلام سے سوال کرتا ہے کہ ہشام ابن حکم کا عقیدہ ہے کہ خدا کا ایک جسم ہے؟ امام نے فرمایا، گمراہوں کی گمراہیوں سے دور رہو اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگو۔ جنابِ استاد ان دونوں احادیث کی وضاحت فرمائیں۔ بہت بہت شکریہ اللہ آپ کی حفاظت فرمائے۔
جواب
آیت اللہ سید علی حسینی میلانی مدظلہ
باسمہ تعالیٰ
السلام علیکم
۱۔ اللہ تعالیٰ کو اس فاعل کے معنی میں “شئی” کہا جاتا ہے کیونکہ وہ اس کا خالق ہے اور تمام مخلوقات اس کی مشیّت سے پیدا ہوئی ہیں۔
۲۔ ہشام تجسیم کے قائل نہیں تھے حتیٰ کہ مخالفین بھی آپ کو اس تہمت سے بَری اور مُنزّہ جانتے ہیں۔
8486
سوال دریافت کرنے والے: علی