جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ معصوم تھے اور آپ کا قول و فعل حجت اور مؤید من اللہ ہے تو قرآن میں بعض مقامات پر آپ کا محاسبہ کیوں کیا گیا ہے؟

سوال:
جب حضور صلی اللہ علیہ وآلہ معصوم تھے اور آپ کا قول و فعل حجت اور مؤید من اللہ ہے تو قرآن میں بعض مقامات پر آپ کا محاسبہ کیوں کیا گیا ہے؟ جیسے سورہ تحریم وغیرہ میں۔ کیا یہ ماننا ضروری ہے کہ معصوم اپنی ذاتی زندگی میں بھی ذاتی مرضی اور صوابدید سے خالی تھے؟

جواب

آیت اللہ سید علی حسینی میلانی مدظلہ

باسمہ تعالیٰ

السلام علیکم

((عفا الله عنک)) و ((لیعفر لک الله)) جیسی قرآنی تعبیرات عقلی و نقلی دلائل سے قابل تاویل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے