سوال:
تشہد کے بعد ہم کہتے ہیں: وتقبل شفاعتہ و ارفع درجتہ، کیا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ کے لیے درجات کی بلندی ممکن ہے؟ جبکہ اس حضور سے بڑھکر درجہ کس کا ہوسکتا ہے؟
جواب
آیت اللہ سید علی حسینی میلانی مدظلہ
باسمہ تعالیٰ
یہ دعا خدا کے اس وعدے کی تکمیل کی درخواست ہے کہ جہاں ارشاد ہے:{ولسوف یعطیک ربک فترضی}۔
چونکہ خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مقدس وجود مخلوقات میں سب سے اعلیٰ و افضل و برتر ہے ہیں، اور آپ کمال وجودی کے مالک ہیں ایسا کمال کہ (لا کمال فوقہ) اس سے بڑھ کر کوئی کمال نہیں۔ اس لیے ایسا کوئی کمال نہیں کہ جس سے آپ مزیّن نہ ہوں اور ایسے کسی کمال کا تصور نہیں کیا جاسکتا جو آپ میں نہ ہو۔ لہٰذا یہ دعا و صلوات ایک طرح کی تعظیم و تکریم کی ایک صورت ہے جس سے آپ کی عظمت و مال و دولت مال و مرتبے میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا کیونکہ ہر دینی اور دنیوی فائدہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ کی بدولت ہے اور آپ تمام خیرات و برکات کا سرچشمہ ہیں۔